Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنوں کا یہ عالم کیا کہئے ملتے ہیں تو بیگانوں کی طرح

مجیب خیر آبادی

اپنوں کا یہ عالم کیا کہئے ملتے ہیں تو بیگانوں کی طرح

مجیب خیر آبادی

MORE BYمجیب خیر آبادی

    اپنوں کا یہ عالم کیا کہئے ملتے ہیں تو بیگانوں کی طرح

    اس دور میں دل بے قیمت ہیں ٹوٹے ہوئے پیمانوں کی طرح

    پروانے تو جل بجھتے ہیں مگر دل ہیں کہ سلگتے رہتے ہیں

    آساں تو نہیں جیتے رہنا ہم ایسے گراں جانوں کی طرح

    یا شمع کی لو ہی مدھم ہے یا سرد ہے دل کی آگ ابھی

    سوچا تھا کہ اڑ کر پہنچیں گے اس بزم میں پروانوں کی طرح

    تنکوں کے سفینے لے لے کر کیا کیا نہ مقابل آئی خرد

    ہم اہل جنوں رقصاں ہی رہے بپھرے ہوئے طوفانوں کی طرح

    یا کون و مکاں میں خوار ہوئے یا کون و مکاں کی خیر نہیں

    جینا ہے تو انسانوں کی طرح مرنا ہے تو انسانوں کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے