اپنوں کا یہ عالم کیا کہئے ملتے ہیں تو بیگانوں کی طرح
اپنوں کا یہ عالم کیا کہئے ملتے ہیں تو بیگانوں کی طرح
اس دور میں دل بے قیمت ہیں ٹوٹے ہوئے پیمانوں کی طرح
پروانے تو جل بجھتے ہیں مگر دل ہیں کہ سلگتے رہتے ہیں
آساں تو نہیں جیتے رہنا ہم ایسے گراں جانوں کی طرح
یا شمع کی لو ہی مدھم ہے یا سرد ہے دل کی آگ ابھی
سوچا تھا کہ اڑ کر پہنچیں گے اس بزم میں پروانوں کی طرح
تنکوں کے سفینے لے لے کر کیا کیا نہ مقابل آئی خرد
ہم اہل جنوں رقصاں ہی رہے بپھرے ہوئے طوفانوں کی طرح
یا کون و مکاں میں خوار ہوئے یا کون و مکاں کی خیر نہیں
جینا ہے تو انسانوں کی طرح مرنا ہے تو انسانوں کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.