اپنوں کو نہیں سمجھا اپنا بیگانہ سمجھ کر چھوڑ دیا
اپنوں کو نہیں سمجھا اپنا بیگانہ سمجھ کر چھوڑ دیا
افسوس حقیقت کو تم نے افسانہ سمجھ کے چھوڑ دیا
تم نے بھی مرے ٹوٹے دل کی کچھ قدر نہ کی کیا ظلم کیا
تم نے بھی مرا دل ٹوٹا ہوا پیمانہ سمجھ کے چھوڑ دیا
مندر کو نہ سمجھا گھر اس کا افسوس بڑی نادانی کی
اللہ کے گھر کو زاہد نے بت خانہ سمجھ کے چھوڑ دیا
اے حضرت موسیٰ شکر کرو تم کو نہ جلایا خیر ہوئی
اس شمع نے اپنے جلوؤں کا پروانہ بنا کے چھوڑ دیا
مرنے کے بعد بھی کام آئی دیوانگی اپنی اے پرنمؔ
تربت میں فرشتوں نے مجھ کو دیوانہ سمجھ کر چھوڑ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.