Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عقب میں درمیاں اور سامنے والی نشستوں پر

احتشام حسن

عقب میں درمیاں اور سامنے والی نشستوں پر

احتشام حسن

MORE BYاحتشام حسن

    عقب میں درمیاں اور سامنے والی نشستوں پر

    جہاں دیکھا وہاں تھے آپ ہی ساری نشستوں پر

    وہ جب اسٹیج پر آیا تو پیچھے بیٹھنے والے

    چلے آئے قطاریں توڑ کر اگلی نشستوں پر

    خبر ہی نہ ملی ان کو تماشا ختم ہونے کی

    تماشائی جھگڑتے رہ گئے خالی نشستوں پر

    گلے میں دل اچھل کر آ گیا سب اہل محفل کا

    جب اس نے بے نیازی سے نظر ڈالی نشستوں پر

    انہیں ہر حکم سن کر شاہ کی تائید کرنی تھی

    ریاضت کاٹ کر پہنچے جو درباری نشستوں پر

    یہاں پر ہر کسی کو حکمراں ہونے کی خواہش ہے

    نظر حزب مخالف کی ہے سرکاری نشستوں پر

    جو دیکھی زیست کے اسٹیج پر اپنی اداکاری

    میں رویا باری باری بیٹھ کر خالی نشستوں پر

    حسنؔ ہم کو بھی اپنی شاعری پر داد مل جاتی

    ہمارے دوست جا کر سو گئے پچھلی نشستوں پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے