Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اقدار کہن ہاتھ سے جانے نہیں دیتا

عرفان اعظمی

اقدار کہن ہاتھ سے جانے نہیں دیتا

عرفان اعظمی

MORE BYعرفان اعظمی

    اقدار کہن ہاتھ سے جانے نہیں دیتا

    گھر اس کے چلے جاؤ تو آنے نہیں دیتا

    ملتا ہے مگر ہاتھ ملانے نہیں دیتا

    دیوار تکلف کی گرانے نہیں دیتا

    معلوم نہیں مجھ سے وہ خوش ہے کہ خفا ہے

    چہرے پہ کوئی رنگ ہی آنے نہیں دیتا

    توہین عدالت کی سزا اس کو ملی ہے

    جو عدل کو سولی پہ چڑھانے نہیں دیتا

    طارق کی قیادت کے طلب گار تو سب ہیں

    کشتی ہی کوئی آج جلانے نہیں دیتا

    آساں تو یہی ہے کہ اٹھو شہر جلاؤ

    جنگل میں کوئی آگ لگانے نہیں دیتا

    اس شخص سے پھل کی کوئی امید رکھے کیا

    جو پیڑ کے پتے بھی اٹھانے نہیں دیتا

    عرفانؔ مرے شہر کی گلیاں ہیں بہت تنگ

    دیوار کوئی اپنی گرانے نہیں دیتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے