عقل اک موج رواں میرے خیالات میں ہے
![نواب سید حکیم احمد نقوی بدایونی نواب سید حکیم احمد نقوی بدایونی](https://rekhta.pc.cdn.bitgravity.com/Images/Shayar/round/nawab-syed-hakeem-ahmad-naqwi-badayuni.png)
عقل اک موج رواں میرے خیالات میں ہے
نواب سید حکیم احمد نقوی بدایونی
MORE BYنواب سید حکیم احمد نقوی بدایونی
عقل اک موج رواں میرے خیالات میں ہے
حاصل ہوش و خرد میری خرافات میں ہے
لطف جو ان کے اشارات و کنایات میں ہے
وہ کسی حرف و حکایت نہ کسی بات میں ہے
ماجرائے غم دل آج کا قلعہ تو نہیں
یہ فسانہ مری دیرینہ روایات میں ہے
آتش گل ہے مرے داغ جگر کی تنویر
خوشنوائیٔ عنادل مرے نغمات میں ہے
خدمت دوست میں کل نذر کیا تھا دل کو
تحفۂ جان حزیں آج کی سوغات میں ہے
اپنے پہلو میں محبت کو جگہ دے اے دوست
خوبیٔ ہر دو جہاں حسن مساوات میں ہے
پائے ساقی پہ گرا سجدے میں شاید واعظ
اک قیامت سی بپا آج خرابات میں ہے
اب کہاں اپنی وفاؤں پہ یقیں ہے مجھ کو
کہ یقیں بھی تو مرا گم ترے شبہات میں ہے
روئے داد قمر و زہرہ کہہ محبوب مجھے
حسن آفاق نمایاں جو صنمیات میں ہے
ہو جو فرصت تو کبھی ہم سے بھی باتیں کر لو
زندگانی کا مزہ حرف و حکایات میں ہے
پائے وہ دن کہ ضیا پاش رخ روشن تھا
اب کہاں جلوۂ مہتاب مری بات میں ہے
یاد آ جاتی ہے بے مہریٔ احباب ضرور
ورنہ کیا فائدہ غیروں سے ملاقات میں ہے
دل تڑپتا ہے شب و روز غم فرقت میں
اب کسی دن میں مزہ ہے نہ کسی رات میں ہے
چشم ساقی کی طرف دیکھ رہے ہیں مے خوار
یہ کسی تاک میں ہے وہ بھی کسی گھات میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.