عقل کہتی ہے کوئی ڈھونڈ مفر کی صورت
عقل کہتی ہے کوئی ڈھونڈ مفر کی صورت
دل یہ کہتا ہے بدل جائے گی گھر کی صورت
کون رستے میں انہیں چھوڑ کے جا سکتا ہے
خواہشیں ہوتی ہیں سامان سفر کی صورت
آدمی تاش کے پتے ہیں ترے ہاتھوں میں
اے خدا تو بھی تو ہے شعبدہ گر کی صورت
میری تر دامنیٔ چشم پہ یوں طنز نہ کر
میں صدف ہوں تو مرا دل ہے گہر کی صورت
اپنی ہی ذات کا اک دائرہ بن رکھا ہے
اپنی گردش میں ہیں ہم لوگ بھنور کی صورت
جانے کس سمت یہ شوریدہ سری لے جائے
زد میں آندھی کی ہوں ٹوٹے ہوئے پر کی صورت
کون آیا سر صحرائے محبت محسنؔ
ذرہ ذرہ مہک اٹھا گل تر کی صورت
- کتاب : naquush (Pg. 262)
- اشاعت : 1979
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.