عقل کے جال میں پھنسی ہی نہیں
زندگی آج تک کھلی ہی نہیں
مجھ میں جیتا رہا سدا کوئی
زندگی اپنی میں نے جی ہی نہیں
سخت اتنی انا کی تھی دیوار
پھر کسی بھی طرح گری ہی نہیں
میں نے دنیا سمیٹ لی تو کھلا
کام کی کوئی چیز تھی ہی نہیں
چاند کے ساتھ ہو گئی رخصت
جیسے وہ اس جہاں کی تھی ہی نہیں
جس سے سیراب روح ہو جاتی
ایسی بارش کبھی ہوئی ہی نہیں
سینکڑوں زخم ہیں زمانے کے
دل میں یادوں کی اک انی ہی نہیں
قید آنکھوں میں ہے بیاباں بھی
غم کے کوزے میں اک ندی ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.