اقلیم دل پہ عشق کی فرماں روائیاں
اقلیم دل پہ عشق کی فرماں روائیاں
جاں بخش قربتیں کہیں قاتل جدائیاں
سولی چڑھا کوئی کوئی غرقاب ہو گیا
کیا کیا وفا سے ہوتی رہیں بے وفائیاں
لٹتی ہے قید زلف میں کیا کیا بہار حسن
تہہ میں اسیریوں کی ہیں کیا کیا رہائیاں
ذات بشر ہزار گروہوں میں بٹ گئی
گمراہ اور کر گئیں کچھ رہنمائیاں
ناداریوں میں صبر کی نعمت سے تھے غنی
دولت بڑھی تو بڑھ گئیں بے اعتنائیاں
بے پردگی سے اڑ گیا شرم و حیا کا رنگ
چہرے پہ اڑ رہی ہیں حیا کے ہوائیاں
اوصاف دیکھنا ہوں تو اوروں کے دیکھ شادؔ
اوجھل ہیں تیری آنکھ سے تیری برائیاں
- کتاب : R oodad-e-Watan (Pg. 226)
- Author : Shaad Bilgavi
- مطبع : Shaad Publications (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.