ارے آفتاب تری قسم ترا حسن پایا ہے چاند نے
ارے آفتاب تری قسم ترا حسن پایا ہے چاند نے
بڑی دور سے بڑی دیر تک تجھے خوب دیکھا ہے چاند نے
جو بھٹک سکے نہ ادھر ادھر جو مدار سے نہیں ہٹ سکے
تو زمین ہے جسے زاویوں میں جکڑ کے رکھا ہے چاند نے
مرا وہم ہی ہو بھلے مگر مجھے اب بھی لگتا ہے دوستا
سبھی آب و تاب کو چھوڑ کر کسی دن دھڑکنا ہے چاند نے
وہ جو راز تو نے کہا تھا چاندنی شب میں چاند سے ایک دن
ترا راز راز رہا نہیں مجھے سب بتایا ہے چاند نے
وہ جو اک ستارا گرا تھا دامن عرش سے بڑی دیر قبل
مری آنکھ میں تھا رکا ہوا اسے گھر بلایا ہے چاند نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.