ارمان نکل جائیں ارمان بھرے دل کے
ارمان نکل جائیں ارمان بھرے دل کے
حاصل ہوں مزے پھر سے ساقی تری محفل کے
منجدھار میں جاکر بھی ہم ڈوب نہیں سکتے
طوفان میں خوش ہوں گے مارے ہوئے ساحل کے
وہ نزع کے وقت آئے لب ہل نہ سکے اپنے
افسوس رہے دل میں ارمان تھے جو دل کے
غیروں کو بھرے ساغر ہم قطرے کو بھی ترسیں
انداز نرالے ہیں ساقی تری محفل کے
کہتے ہیں بہار آئی کیا خاک بہار آئی
نقشے ہیں وہی اب بھی افسردگئ دل کے
اب قربت ساحل کا ارمان نہیں باقی
وہ لطف لئے دل نے کچھ دورئ ساحل کے
جلوت میں جسے آئے خلوت کا مزہ ساحرؔ
انداز اسے بھائیں کیا گرمی محفل کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.