عرصہ دراز جس سے مرا دل لگا رہا
عرصہ دراز جس سے مرا دل لگا رہا
وہ بے وفا سا شخص تھا وہ بے وفا رہا
نیکی وہ کونسی تھی کہ جس کی جزا ملی
تصویر تیری دیکھ کے میں سوچتا رہا
شاید بدل گیا ہو وہ اب کی خبر نہیں
جب تک ہمارے ساتھ تھا اچھا بھلا رہا
مدت کے بعد آج وہ پھر یاد آئی ہے
مخلص تھی یا نہیں تھی مگر دل لگا رہا
تجھ سے جدا ہوئے تو ادھورے سے ہم رہے
خوشیاں تو ہر طرف تھیں مگر دل دکھا رہا
یوں تو کسی پہ راز محبت عیاں نہیں
پر نیند میں میں نام ترا بولتا رہا
واعظ سے یوں خدا نے کی آغاز گفتگو
سنتے ہیں تو جہاں میں بڑا پارسا رہا
بیٹھے رہے وہ شانؔ رقیبوں کی بزم میں
واں پر چراغ اور یہاں دل جلا رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.