Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عرضی دی تو نکلی دھوپ

ستپال خیال

عرضی دی تو نکلی دھوپ

ستپال خیال

MORE BYستپال خیال

    عرضی دی تو نکلی دھوپ

    کہرے نے ڈھک لی تھی دھوپ

    دو قدموں پر منزل تھی

    زوروں سے پھر برسی دھوپ

    بوڑھی اما بنتی تھی

    گرم سوئیٹر جیسی دھوپ

    دھوپ میں ترسے سائے کو

    سائے میں یاد آئی دھوپ

    بھوکی ننگی بستی نے

    کھائی جوٹھن پہنی دھوپ

    پھنگی پر آ بیٹھی دیکھ

    کتنی شاطر نکلی دھوپ

    سائے میں ہی رہتے ہو

    دیکھی بھی ہے تیکھی دھوپ

    غربت کے چولھے پے ہے

    فاقوں کی پھیکی سی دھوپ

    غزلوں کے چرخے پے نت

    احساسوں کی کاتی دھوپ

    ڈھلتی شام نے دیکھی ہے

    لاٹھی لے کر چلتی دھوپ

    چائے کے کپ میں ابلی

    اخباروں کی سرخی دھوپ

    جیون کیا ہے بول خیالؔ

    کھٹی میٹھی تیکھی دھوپ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے