اثر دعا میں نہیں تشنہ سارے خواب رہے
اثر دعا میں نہیں تشنہ سارے خواب رہے
رقیب نے کہا آمین مستجاب رہے
وہ جن کے قرب کی خواہش رہی ہمیشہ سے
عدو کو روز ہی پہروں وہ دستیاب رہے
نہ جو ہمیں پس چلمن کبھی دکھائی دئے
سدا وہ سامنے غیروں کے بے حجاب رہے
وہ جن کی راہ میں پلکیں بچھائی تھیں ہم نے
تمام جور و ستم ہم پہ بے حساب رہے
نجانے بد دعا شہزادؔ کس نے دی ہم کو
تمام عمر ہی غم اپنے ہم رکاب رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.