اثر جب کچھ نہیں ہوتا دوا میں
اثر جب کچھ نہیں ہوتا دوا میں
مداوا ڈھونڈتے ہیں ہم دعا میں
تمہاری یاد کی پرچھائیاں ہیں
مرے کمرے کی دھندلی سی فضا میں
فنا سے زندگی مٹتی ہے لیکن
نئی اک زندگی بھی ہے فنا ہے
کہانی سن کے اپنے ہی ستم کی
کلیجہ اس طرح نہ آپ تھامیں
بھروسہ صرف مجھ کو ہے خدا کا
مری کشتی ہے دست ناخدا میں
کلی ہنس کر بنی ہے پھول روشنؔ
عجب پیغام تھا باد صبا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.