اثر کسی کا کچھ اتنا عجیب ہوتا ہے
اثر کسی کا کچھ اتنا عجیب ہوتا ہے
وہ جتنی دور ہو اتنا قریب ہوتا ہے
ہر ایک شخص کو ملتی نہیں محبت بھی
کسی کسی کا ہی اچھا نصیب ہوتا ہے
تمام شہر اجالوں سے مالا مال نہیں
ہیں وہ بھی جن کا اندھیرا نصیب ہوتا ہے
جو اپنی چھایا مسافر کو دے نہیں سکتا
بھلا وہ پیڑ بھی کتنا غریب ہوتا ہیں
کوئی ترستا ہے پانی کو آج بھی ذیشانؔ
کہیں کسی کے سمندر قریب ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.