اثر میں دیکھیے اب کون کم نکلتا ہے
اثر میں دیکھیے اب کون کم نکلتا ہے
ادھر سے تیغ ادھر سے قلم نکلتا ہے
فراق میں تو نکلتی تھی جان ویسے بھی
پر آج وصل میں حیرت سے دم نکلتا ہے
کھڑا ہوا ہے عدو کا معاملہ ایسے
بیان کیجے تو پہلوئے دم نکلتا ہے
میں روز جس کے تغافل کا رونا روتا ہوں
وہ شخص غور سے دیکھے تو دم نکلتا ہے
جو دام ملتے ہیں بیچو متاع فن کو شجاعؔ
یہ مال ان دنوں ویسے بھی کم نکلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.