اثر تو جذبۂ ذوق دروں میں ہے مگر کم کم
اثر تو جذبۂ ذوق دروں میں ہے مگر کم کم
شب فرقت کے ماروں کو ہے امید سحر کم کم
فریب حسن تیور ہی سے ظاہر ہے یہ دیوانے
ہیں انداز بیان حسن سے واقف مگر کم کم
وہی ہے ذوق کا عالم ہزاروں نا مرادی پر
مگر ایسے بھی اہل ذوق آتے ہیں نظر کم کم
مزاج حسن ادائے حسن ہی سے ہیں سمجھ لیتے
ہیں ایسے با ہنر کم کم ہیں ایسے دیدہ ور کم کم
کہاں وہ لوگ جن کو پیکر مہر و وفا کہئے
اگر ہیں بھی تو کہہ لیجے بہ انداز دگر کم کم
زبیرؔ اخبار عالم پر نظر ہر اک کی ہے لیکن
کوئی ہے با خبر کم کم کوئی ہے بے خبر کم کم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.