اسباب بود و باش لیے بھاگتے رہے
ہم خواہش معاش لیے بھاگتے رہے
اپنوں کا غم نوازی نے یہ حال کر دیا
ہم درد دل خراش لیے بھاگتے رہے
اس نے بڑے کمال سے بازی تو جیت لی
ہم تھے کہ صرف تاش لیے بھاگتے رہے
پہنچیں گے خاک منزل جاناں پہ لوگ وہ
جو دل کا ارتعاش لیے بھاگتے رہے
وہ جن کو اپنی زندہ دلی پر غرور تھا
خوف شکست فاش لیے بھاگتے رہے
ہم ہیں شہید وقت ذرا دیکھیے ہمیں
کاندھے پہ اپنی لاش لیے بھاگتے رہے
انورؔ ہماری روح ہمیں ڈھونڈھتی رہی
ہم جسم پاش پاش لیے بھاگتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.