اسباب یہی ہے یہی سامان ہمارا
اسباب یہی ہے یہی سامان ہمارا
چڑیوں سے مہکتا رہے دالان ہمارا
ہر شخص کو خوشحالی کی دیتے ہیں دعائیں
ہر شخص ہی کر جاتا ہے نقصان ہمارا
ہر شخص ہی کیوں اس کو مٹانے پہ تلا ہے
دیواروں پہ لکھا ہوا پیمان ہمارا
پیتے ہیں فقط ساتھ نبھانے کے لیے ہم
ہر شام کو غم ہوتا ہے مہمان ہمارا
رہنا ہے کسی اور کے قبضے میں ہمیشہ
بھر سکتا نہیں کوئی بھی تاوان ہمارا
اس بات کا دکھ ہے کہ اشارہ نہیں کاٹا
ہر موڑ پہ ہوتا رہا چالان ہمارا
ہر روز پڑے ہوتے ہیں سب پھول زمیں پر
یہ کون گرا دیتا ہے گلدان ہمارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.