اشعار دل گیر میں کھوئی رہتی ہوں
اشعار دل گیر میں کھوئی رہتی ہوں
میں دیوان میرؔ میں کھوئی رہتی ہوں
پہلے تو تصویر بناتی ہوں تیری
پھر تیری تصویر میں کھوئی رہتی ہوں
مجھ سے قفس کا دروازہ کیا ٹوٹے گا
پاؤں پڑی زنجیر میں کھوئی رہتی ہوں
عشق کے قصے لوگ سناتے ہیں مجھ کو
میں انجام ہیر میں کھوئی رہتی ہوں
وقت نے جتنے خواب دکھائے تھے مجھ کو
میں ان کی تعبیر میں کھوئی رہتی ہوں
اپنے ہی مضمون نے جکڑا ہے مجھ کو
اس کی ہی تفسیر میں کھوئی رہتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.