Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشک آنکھوں میں چھپا لیتا ہوں میں

سریندر شجر

اشک آنکھوں میں چھپا لیتا ہوں میں

سریندر شجر

MORE BYسریندر شجر

    اشک آنکھوں میں چھپا لیتا ہوں میں

    غم چھپانے کے لیے ہنستا ہوں میں

    شرم آتی تھی کبھی تجھ سے مجھے

    زندگی اب خود سے شرمندہ ہوں میں

    مدتوں سے آئینہ دیکھا نہیں

    کوئی بتلائے مجھے کیسا ہوں میں

    غم خوشی وحشت پریشانی سکوں

    سیکڑوں چہروں کا اک چہرہ ہوں میں

    ہے مجھی میں ہم نفس میرا کوئی

    سانس وہ لیتا ہے اور زندہ ہوں میں

    اتنے کھائے ہیں سرابوں سے فریب

    سامنے دریا ہے اور پیاسا ہوں میں

    یاد آیا ہے مجھے اک ہم سفر

    جب کبھی اس راہ سے گزرا ہوں میں

    چار جانب ایک سناٹا سکوت

    غالباً بستی میں اب تنہا ہوں میں

    مجھ کو چھونے کا نہ کر ارماں شجرؔ

    تو مجھے محسوس کر کیسا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے