اشک آنکھوں میں چھپا لیتا ہوں میں
اشک آنکھوں میں چھپا لیتا ہوں میں
غم چھپانے کے لیے ہنستا ہوں میں
شرم آتی تھی کبھی تجھ سے مجھے
زندگی اب خود سے شرمندہ ہوں میں
مدتوں سے آئینہ دیکھا نہیں
کوئی بتلائے مجھے کیسا ہوں میں
غم خوشی وحشت پریشانی سکوں
سیکڑوں چہروں کا اک چہرہ ہوں میں
ہے مجھی میں ہم نفس میرا کوئی
سانس وہ لیتا ہے اور زندہ ہوں میں
اتنے کھائے ہیں سرابوں سے فریب
سامنے دریا ہے اور پیاسا ہوں میں
یاد آیا ہے مجھے اک ہم سفر
جب کبھی اس راہ سے گزرا ہوں میں
چار جانب ایک سناٹا سکوت
غالباً بستی میں اب تنہا ہوں میں
مجھ کو چھونے کا نہ کر ارماں شجرؔ
تو مجھے محسوس کر کیسا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.