اشک آنکھوں میں ڈبڈبائے ہیں
اشک آنکھوں میں ڈبڈبائے ہیں
بھولے افسانے یاد آئے ہیں
ہم نے دامن کو تار تار کیا
موسم گل نے گل کھلائے ہیں
اکثر اوقات روغنی کے لئے
ہم نے دل کے دئے جلائے ہیں
رنج بخشے ہیں ایسے اپنوں نے
ہم کو بیگانے یاد آئے ہیں
چند روزہ حیات کی خاطر
زندگی بھر فریب کھائے ہیں
مے کشو ایک جام تعظیماً
حضرت واعظ آج آئے ہیں
وقت ہی کا تو پھیر ہے بسملؔ
کل جو اپنے تھے اب پرائے ہیں
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 89)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.