اشک بہنے لگے تمہارے تو
اشک بہنے لگے تمہارے تو
ابھی زندہ ہیں غم کے مارے تو
میں سہاروں کو ڈھونڈھتا ہی نہیں
دشمن عزم ہیں سہارے تو
راستوں میں یہ مہوشوں کا ہجوم
ہوش اڑنے لگے ہمارے تو
آؤ موجوں سے بات چیت کریں
ہم سے ناراض ہیں کنارے تو
اے غم بے کسی کے افسانو
ڈوب جائیں گے چاند تارے تو
ہر قدم پر حیات ہے موجود
زندگی کو کوئی پکارے تو
ہائے جرارؔ کس پہ ناز کریں
خود غرض دوست ہیں ہمارے تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.