اشک برباد کر رہا ہوں میں
اشک برباد کر رہا ہوں میں
آج انہیں یاد کر رہا ہوں میں
کون جانے کسے تخیل میں
شاد و ناشاد کر رہا ہوں میں
کیوں پریشاں ہے تیرا مستقبل
جمع روداد کر رہا ہوں میں
دل کو ان نیم باز آنکھوں سے
مرد آزاد کر رہا ہوں میں
لیلائے نجد اور شیریں کو
قیس فرہاد کر رہا ہوں میں
خار زاروں کو اب بہ رنگ دگر
رشک شمشاد کر رہا ہوں میں
جس کا رہبر نہ کوئی راہی ہو
راہ ایجاد کر رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.