Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشک غم خون دل پئے ہیں لوگ

شفیق بریلوی

اشک غم خون دل پئے ہیں لوگ

شفیق بریلوی

MORE BYشفیق بریلوی

    اشک غم خون دل پئے ہیں لوگ

    جانے کس کس طرح جئے ہیں لوگ

    آہ سینہ میں اک لئے ہیں لوگ

    غم ابھی معتبر کئے ہیں لوگ

    مے تشنہ لبی پئے ہیں لوگ

    پھر بھی خود کو لئے دئیے ہیں لوگ

    چاک ہر فصل گل میں ہوتا ہے

    جیب و داماں کو کیا سیے ہیں لوگ

    لو کہاں صرف کچھ اٹھے ہے دھواں

    مفلسوں کے بجھے دئیے ہیں لوگ

    صاحبو جام جم کی خیر مناؤ

    یوں لگے ہے کہ کچھ پئے ہیں لوگ

    دل یہ بولے ہے سنگ ہی ہوں گے

    دست خالی میں کچھ لئے ہیں لوگ

    کتنی صدیوں سے پا رہے ہیں سزا

    کیسا جرم وفا کئے ہیں لوگ

    میر کا جام اور شفیقؔ کی مے

    خوب جی کھول کر پئے ہیں لوگ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے