اشک غم سے شکوۂ بیداد کر لیتا ہوں میں
اشک غم سے شکوۂ بیداد کر لیتا ہوں میں
کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
MORE BYکنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
اشک غم سے شکوۂ بیداد کر لیتا ہوں میں
بے زباں تو ہوں مگر فریاد کر لیتا ہوں میں
جب شباب و حسن ان کا یاد کر لیتا ہوں میں
اک جہان رنگ و بو آباد کر لیتا ہوں میں
جب کبھی ترک محبت کی صدا دیتا ہے دل
آپ کی پہلی وفائیں یاد کر لیتا ہوں میں
آرزوئے دید سے دل کو ہجوم یاس سے
شاد کر لیتا ہوں میں ناشاد کر لیتا ہوں میں
شب غم سے در حقیقت عشق کی ہوتی ہے قدر
آشیاں میں یوں قفس کو یاد کر لیتا ہوں میں
ہوتی ہے محسوس جب ان کی جفاؤں میں کمی
خود بخود تازہ ستم ایجاد کر لیتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.