اشک غم وہ ہے جو دنیا کو دکھا بھی نہ سکوں
اشک غم وہ ہے جو دنیا کو دکھا بھی نہ سکوں
اور گر جائے زمیں پر تو اٹھا بھی نہ سکوں
یہ مرے غم کا فسانہ ہے رہے گا لب پر
تیری روداد نہیں ہے کہ سنا بھی نہ سکوں
پرتو حسن ہوں اس واسطے محدود ہوں میں
حسن ہو جاؤں تو دنیا میں سما بھی نہ سکوں
تیز کچھ وقت کی رفتار نہیں ہے لیکن
تم اگر ساتھ نہ دو پاؤں بڑھا بھی نہ سکوں
اب وہی لوگ بگاڑی ہے جنہوں نے قسمت
چاہتے ہیں کہ میں تقدیر بنا بھی نہ سکوں
آج ناکام سہی کل کا بھروسہ ہے مجھے
عشق پھر کیا جو تجھے اپنا بنا بھی نہ سکوں
دل کہاں ایک سیہ خانہ ہے رنج و غم کا
اس قدر داغ لگے ہیں کہ مٹا بھی نہ سکوں
دل کی گہرائی سے اے دوست ذرا کہہ تو سہی
جان ایسی تو نہیں جس کو گنوا بھی نہ سکوں
عمر گزری کبھی ساقی نے فلکؔ یہ نہ کہا
اتنی پی لے کہ تجھے ہوش میں لا بھی نہ سکوں
- کتاب : Harf-o-sada (Pg. 30)
- Author : Hira lal Falak Dehlvi
- مطبع : Hira lal Falak Dehlvi (1982)
- اشاعت : 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.