Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشک غم وہ ہے جو دنیا کو دکھا بھی نہ سکوں

ہیرا لال فلک دہلوی

اشک غم وہ ہے جو دنیا کو دکھا بھی نہ سکوں

ہیرا لال فلک دہلوی

MORE BYہیرا لال فلک دہلوی

    اشک غم وہ ہے جو دنیا کو دکھا بھی نہ سکوں

    اور گر جائے زمیں پر تو اٹھا بھی نہ سکوں

    یہ مرے غم کا فسانہ ہے رہے گا لب پر

    تیری روداد نہیں ہے کہ سنا بھی نہ سکوں

    پرتو حسن ہوں اس واسطے محدود ہوں میں

    حسن ہو جاؤں تو دنیا میں سما بھی نہ سکوں

    تیز کچھ وقت کی رفتار نہیں ہے لیکن

    تم اگر ساتھ نہ دو پاؤں بڑھا بھی نہ سکوں

    اب وہی لوگ بگاڑی ہے جنہوں نے قسمت

    چاہتے ہیں کہ میں تقدیر بنا بھی نہ سکوں

    آج ناکام سہی کل کا بھروسہ ہے مجھے

    عشق پھر کیا جو تجھے اپنا بنا بھی نہ سکوں

    دل کہاں ایک سیہ خانہ ہے رنج و غم کا

    اس قدر داغ لگے ہیں کہ مٹا بھی نہ سکوں

    دل کی گہرائی سے اے دوست ذرا کہہ تو سہی

    جان ایسی تو نہیں جس کو گنوا بھی نہ سکوں

    عمر گزری کبھی ساقی نے فلکؔ یہ نہ کہا

    اتنی پی لے کہ تجھے ہوش میں لا بھی نہ سکوں

    مأخذ :
    • کتاب : Harf-o-sada (Pg. 30)
    • Author : Hira lal Falak Dehlvi
    • مطبع : Hira lal Falak Dehlvi (1982)
    • اشاعت : 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے