اشک مظلوم پہ یہ سوچ کے خنداں ہونا
اشک مظلوم پہ یہ سوچ کے خنداں ہونا
وقت قطروں کو سکھا دیتا ہے طوفاں ہونا
میں پریشاں ہوں ضروری تھا پریشاں ہونا
کیونکہ اک جرم ہے اس دور میں انساں ہونا
ویسے ہی عالم ہستی پہ ہیں غم کے سائے
اور پھر آپ کی زلفوں کا پریشاں ہونا
پھر کسی ظلم کی بنیاد پڑی ہے لوگو
بے سبب تو نہیں ظالم کا پشیماں ہونا
میرے حالات پریشاں کو دعائیں دیجے
آ گیا آپ کی زلفوں کو پریشاں ہونا
چارہ گر یوں مجھے تسکین دئے جاتے ہیں
جیسے ممکن ہے مرے درد کا درماں ہونا
خار ہیں لالہ و گل اس کی نظر میں رونقؔ
جس نے دیکھا ہے گلستاں کا بیاباں ہونا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.