Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشک کو چین سے دونوں ہی نے رہنے نہ دیا

نشتر قائم گنجوی

اشک کو چین سے دونوں ہی نے رہنے نہ دیا

نشتر قائم گنجوی

MORE BYنشتر قائم گنجوی

    اشک کو چین سے دونوں ہی نے رہنے نہ دیا

    غم نے رکنے نہ دیا ضبط نے بہنے نہ دیا

    آہ بھی غم میں نہ کی اشک بھی بہنے نہ دیا

    تیری فرقت نے مجھے چین سے رہنے نہ دیا

    میرے افسانے کے ہر لفظ میں اک محشر تھا

    وہ تو اچھا ہوا تم نے مجھے کہنے نہ دیا

    جس طرف چاہا اداؤں سے مجھے موڑ لیا

    تم نے اک بات پہ قائم مجھے رہنے نہ دیا

    ہم نے ٹپکا دیے پلکوں سے خوشی کے آنسو

    پھول کانٹوں کی حفاظت میں بھی رہنے نہ دیا

    ساقیٔ مست کی صرف ایک جھلک ہی دیکھی

    آنکھ ملتے ہی مجھے ہوش میں رہنے نہ دیا

    وحشت دل مجھے دنیا میں لئے پھرتی ہے

    مرے محبوب نے مجھ کو کہیں رہنے نہ دیا

    ہم نے بنیاد محبت جہاں رکھی نشترؔ

    ہم کو لوگوں نے وہاں چین سے رہنے نہ دیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے