اشک پر گداز دل حاشیہ چڑھاتا ہے
اشک پر گداز دل حاشیہ چڑھاتا ہے
اک ذرا سے قصہ کو داستاں بناتا ہے
ہاں وہ کافر نعمت کور ذوق ہے یارو
جو غم محبت کو حادثہ بتاتا ہے
جیتے جی کا رشتہ ہے روح و جسم کا رشتہ
دھوپ کے تعاقب میں سایہ مات کھاتا ہے
جب زبان بندی ہو نظریں کام کرتی ہیں
اک پیام آتا ہے اک پیام جاتا ہے
پتھروں کے سینے میں آئنہ بھی ہیرے بھی
ظلمتوں کا خالق ہی مہر و مہ اگاتا ہے
کیوں جوار منزل میں سست گام ہیں راہی
قرب کا یقیں شاید فاصلہ بڑھاتا ہے
اے عروجؔ یہ دنیا قدر درد کیا جانے
کیوں زمانہ سازوں کو حال دل سناتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.