اشک پر زور کچھ چلا ہی نہیں
اشک پر زور کچھ چلا ہی نہیں
میں نے روکا بہت رکا ہی نہیں
آتش زیر پا سبب ورنہ
خاک صحرا کی چھانتا ہی نہیں
یا تو سب کا خدا ہی سچا ہے
یا تو سچا کوئی خدا ہی نہیں
ذہن کہتا ہے سر جھکا لے تو
دل مگر ہے کہ مانتا ہی نہیں
بال و پر ہوں قوی تو کیا حاصل
جب اڑانوں کا حوصلہ ہی نہیں
ہائے میں نے پس غلط فہمی
وہ سنا میں نے جو کہا ہی نہیں
موت کا ڈر اسے دکھائیں کیا
زندہ رہنا جو چاہتا ہی نہیں
صرف احساس کمتری ہے تجھے
اور تو ہے کہ مانتا ہی نہیں
میں ہی میں بزم میں رہا موجود
اور میں بزم میں گیا ہی نہیں
میری غیبت میں وہ بھی ہیں شامل
آج تک جن سے میں ملا ہی نہیں
جو کہ پہچان ہو مری اعظمؔ
شعر ایسا کوئی ہوا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.