اشک پینے نہ درد کھانے سے
اشک پینے نہ درد کھانے سے
عشق پلتا ہے خوں پلانے سے
کیسے کہہ دوں تمہاری یاد سے میں
جا نکل جا مرے فسانے سے
اپنے در پر میں ایک آہٹ کا
منتظر ہوں بڑے زمانے سے
میرے گھر میں ہے ایک میرا وجود
اور برتن ہیں کچھ پرانے سے
روز کرتے ہیں بزم میں رسوا
اشک چھپتے نہیں چھپانے سے
جی رہا ہوں کہ مر گیا ہوں میں
دیکھ جاتا ہے وہ بہانے سے
مسئلے حل ہوئے ہزاروں امینؔ
ایک آواز کے اٹھانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.