Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشک پینے پہ رہے درد چھپانے پہ رہے

سرفراز بزمی

اشک پینے پہ رہے درد چھپانے پہ رہے

سرفراز بزمی

MORE BYسرفراز بزمی

    اشک پینے پہ رہے درد چھپانے پہ رہے

    ایک سچ بول کے کس کس کے نشانے پہ رہے

    عمر بھر حسن ترے ناز اٹھانے پہ رہے

    آب آنکھوں میں لئے آگ بجھانے پہ رہے

    تم پرندے تھے گئے آئے گئے پھر آئے

    پیڑ تھے ہم تو سدا ایک ٹھکانے پہ رہے

    ہم سے چھوڑی نہ گئی ارض وطن کی مٹی

    اپنے اجداد کی قبروں کے بہانے پہ رہے

    مفلسی بھوک یہ بچہ یہ کھلونے کی دکان

    بوجھ اتنا نہ کسی باپ کے شانے پہ رہے

    ایسے موسم میں تمہیں یاد بہت آؤں گا

    جب ہوا سرخ گلابوں کو جلانے پہ رہے

    جب بھی شب خون قبیلے پہ عدو نے مارا

    جتنے سردار تھے سب جان بچانے پہ رہے

    مجھ سے ہر سانس پہ مانگا گیا شدت سے خراج

    میرے احسان ادھر سارے زمانے پہ رہے

    تاج غیروں نے مرے سر پہ سجائے بزمیؔ

    میرے اپنے مری دستار گرانے پہ رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے