Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشک تھم گئے ہوں گے دل سنبھل گیا ہوگا

شہناز پروین سحر

اشک تھم گئے ہوں گے دل سنبھل گیا ہوگا

شہناز پروین سحر

MORE BYشہناز پروین سحر

    اشک تھم گئے ہوں گے دل سنبھل گیا ہوگا

    جانے کون ساعت پھر دم نکل گیا ہوگا

    اتنی آگ تو صاحب پورا گھر جلا دے گی

    آنچ دھیمی کر لیجے دودھ ابل گیا ہوگا

    مانگ اجاڑنے والو گود کیا اجاڑو گے

    ماں غریب ہو کر بھی لعل پل گیا ہوگا

    اجنبی خلاؤں میں ڈار سے بچھڑتے ہی

    جال بچھ گئے ہوں گے وار چل گیا ہوگا

    نا مراد راہوں پر لوٹ کر بھی کیا آتے

    بے گھری کے ماروں کا گھر بدل گیا ہوگا

    موت کے اندھیرے میں وقت تھم گیا ہوگا

    رات بجھ گئی ہوگی دن بھی ڈھل گیا ہوگا

    بد گمان ہاتھوں میں کس نے دی کمان آخر

    خود ہی تھے نشانے پر تیر چل گیا ہوگا

    مضطرب خیالی میں کب خیال رہتا ہے

    روٹیاں پکانے میں ہاتھ جل گیا ہوگا

    اب کے شام آئی ہے جانے کن زمینوں پر

    کون سے جہانوں میں دن نکل گیا ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے