اشک یوں بہتے ہیں ساون کی جھڑی ہو جیسے
اشک یوں بہتے ہیں ساون کی جھڑی ہو جیسے
یا کہیں پہلے پہل آنکھ لڑی ہو جیسے
کتنی یادوں نے ستایا ہے مری یاد کے ساتھ
غم دوراں غم جاناں کی کڑی ہو جیسے
بوئے کاکل کی طرح پھیل گیا شب کا سکوت
تیری آمد بھی قیامت کی گھڑی ہو جیسے
یوں نظر آتے ہیں اخلاص میں ڈوبے ہوئے دوست
دشمنوں پر کوئی افتاد پڑی ہو جیسے
جلوۂ دار ادھر جنت دیدار ادھر
زندگی آج دوراہے پہ کھڑی ہو جیسے
یوں خیال آتے ہی ہر سانس میں محسوس ہوا
غم محبوب تری عمر بڑی ہو جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.