Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشکوں کو اپنی آنکھ میں پیہم لیے ہوئے

دانش اثری

اشکوں کو اپنی آنکھ میں پیہم لیے ہوئے

دانش اثری

MORE BYدانش اثری

    اشکوں کو اپنی آنکھ میں پیہم لیے ہوئے

    ہم چل رہے ہیں جیسے شرابی پیے ہوئے

    کیا جانے کیا ہوا ہے کہ دیوانہ رو پڑا

    لیلیٰ گئی ہے دشت سے پردہ کیے ہوئے

    اب کے شب فراق کا عالم نہ پوچھیے

    مایوس اب سحر سے ہمارے دیے ہوئے

    یہ ارتقا ہے ان کا کہ پستی کی ابتدا

    بین السطور تھے جو وہ اب حاشیے ہوئے

    الزام ہم پہ رکھ کے وہ اٹھے چلے گئے

    بیٹھے رہے ہم اپنے لبوں کو سیے ہوئے

    اب انتظار نامہ براں ختم ہو چکا

    نا پید اپنے شہر سے اب ڈاکئے ہوئے

    اچھی زمیں میں شعر بھی اچھے ہوئے مگر

    دانشؔ کمال تنگ ترے قافیے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے