اشکوں سے دل کی آگ بجھائیں گے آپ بھی
اشکوں سے دل کی آگ بجھائیں گے آپ بھی
کر کر کے یاد مجھ کو بھلائیں گے آپ بھی
پھر شوق انتظار کی تسکیں کے واسطے
چوکھٹ پہ اک دیا تو جلائیں گے آپ بھی
آئے گا ذکر جب مرا محفل میں وقت شام
آہوں کو قہقہوں میں دبائیں گے آپ بھی
ٹوٹیں گے آئنوں کی طرح پل میں ایک شب
پلکوں پہ جتنے خواب سجائیں گے آپ بھی
آئے گی یاد چاند سے چہرے کی جب چمک
قصہ تو روشنی کے سنائیں گے آپ بھی
حسن تصورات میں لکھیں گے ایک خط
لکھیں گے پھاڑ دیں گے جلائیں گے آپ بھی
جائیں گے روز وصل کے لمحات کی جگہ
خوشبوئے لمس یار چرائیں گے آپ بھی
اترے گا سارے شہر کے چہروں پہ میرا عکس
کتنوں کو جان کہہ کے بلائیں گے آپ بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.