Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشکوں سے تپش سینے کی ہوتی ہے عیاں اور

عزیز مبارکپوری

اشکوں سے تپش سینے کی ہوتی ہے عیاں اور

عزیز مبارکپوری

MORE BYعزیز مبارکپوری

    اشکوں سے تپش سینے کی ہوتی ہے عیاں اور

    جب آگ بجھاتا ہوں تو ہوتا ہے دھواں اور

    ہیں ایک ہی گلشن میں مگر فرق تو دیکھو

    پھولوں کا جہاں اور ہے کانٹوں کا جہاں اور

    شاید یہ کرشمہ ہے مرے نقش وفا کا

    وہ جتنا مٹاتے ہیں ابھرتا ہے نشاں اور

    سر اپنا اٹھا لوں جو در یار سے ناصح

    سجدہ یہ محبت کا ادا ہوگا کہاں اور

    اب فیض بہاراں کی کروں خاک تمنا

    میں فصل بہاراں میں ہوں پامال خزاں اور

    کچھ اور بکھر جائیں جو رخ پر تری زلفیں

    چھا جائے اجالے پہ اندھیرے کا سماں اور

    داغ جگر و دل ہی نہیں دید کے قابل

    روشن سر مژگاں ہے ستاروں کا جہاں اور

    اک عرض تمنا پہ ہوا شور قیامت

    کیا ہوگا عزیزؔ آپ نے کھولی جو زباں اور

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے