اشکوں سے وہ آسماں بھرا تھا
اشکوں سے وہ آسماں بھرا تھا
دل درد سے جھلملا گیا تھا
وہ زخم بحال تھا بدن پر
پیوند لباس میں لگا تھا
اس چاند کی روشنی جدا تھی
اس رات کا رنگ بھی نیا تھا
خاموش تھیں سرسراہٹیں بھی
اک لمس نے شور جب کیا تھا
کونپل پہ دھنک چمک رہی تھی
اس شرم کو رنگ چومتا تھا
شیشے کی رگیں چٹخ رہی تھیں
سانسوں سے غبار چھا رہا تھا
گلدان میں کھل رہی تھی حیرت
کمرے میں سکوت چھا گیا تھا
حیرت سے بکھر رہی تھی خوشبو
خوشبو کا حجاب اتر چکا تھا
اک لو پہ اتر رہی تھی شبنم
اک پھول چراغ میں جلا تھا
سانسیں ہو رہی تھیں بے توازن
شعلوں پہ دھمال ہو رہا تھا
نزدیک کہاں تھا اس قدر وہ
خوابوں پہ محیط فاصلہ تھا
میں خواب سمجھ رہا تھا جس کو
دراصل جنوں کا ارتقا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.