Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسیر بزم ہوں خلوت کی جستجو میں ہوں

فراست رضوی

اسیر بزم ہوں خلوت کی جستجو میں ہوں

فراست رضوی

MORE BYفراست رضوی

    اسیر بزم ہوں خلوت کی جستجو میں ہوں

    میں اپنے آپ سے ملنے کی آرزو میں ہوں

    مری سرشت میں رنگ بہار ہے لیکن

    بہت دنوں سے کسی باغ بے نمو میں ہوں

    تو مجھ کو بھول گیا ہے مگر مرے مطرب

    میں درد بن کے ترے نغمۂ‌‌ گلو میں ہوں

    خزاں رسیدہ کسی نخل نیم جاں کے تلے

    مجھے بھی دیکھ اسی شام زرد رو میں ہوں

    بھٹکتا رہتا ہوں شام و سحر نہیں معلوم

    میں کسی تلاش میں ہوں کس کی جستجو میں ہوں

    وہ جس کے طرز مسیحائی پر ہے شہر نثار

    اسی کی تیغ سے ڈوبا ہوا لہو میں ہوں

    میں ایک آتش خواب آفریدہ کی صورت

    کبھی چراغ کی لو میں کبھی سبو میں ہوں

    تو میرے لفظوں سے باہر مجھے تلاش نہ کر

    چھپا ہوا میں کہیں اپنی گفتگو میں ہوں

    پکارتا ہوں مدد کو کوئی نہیں آتا

    ستم کی شام ہے اور نرغۂ عدو میں ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Kitab-e-Rafta (Pg. 96)
    • Author : Firasat Rizvi
    • مطبع : Academy Bazyaft, Karachi Pakistan (2007)
    • اشاعت : 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے