Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسیر دہر کو اس کی خبر رہے نہ رہے

زبیر ارتضٰی

اسیر دہر کو اس کی خبر رہے نہ رہے

زبیر ارتضٰی

MORE BYزبیر ارتضٰی

    اسیر دہر کو اس کی خبر رہے نہ رہے

    یہ شب رہے نہ رہے یہ سحر رہے نہ رہے

    بدل گئیں یہاں قدریں خلوص و الفت کی

    وفائے اہل جنوں معتبر رہے نہ رہے

    بھرم نگاہ کا جس دیدہ ور سے قائم ہے

    تمہاری بزم میں وہ دیدہ ور رہے نہ رہے

    صلہ وفا کا ملا کیا وفا کو دیکھنے کو

    کسی نظر میں وہ تاب نظر رہے نہ رہے

    سفر تو عمر کا طے کرنا ہی پڑے گا ہمیں

    سفر میں چاہے کوئی ہم سفر رہے نہ رہے

    بدل نہ دیں رخ غم حادثات وقت کہیں

    غم حبیب بھی اب معتبر رہے نہ رہے

    ہے گرچہ روشنیٔ شمع رات بھر کی بات

    زبیرؔ کس کو خبر رات بھر رہے نہ رہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے