Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسیر ہجر کی آب و ہوا بدلنے کو

ایمان قیصرانی

اسیر ہجر کی آب و ہوا بدلنے کو

ایمان قیصرانی

MORE BYایمان قیصرانی

    اسیر ہجر کی آب و ہوا بدلنے کو

    کبھی خوشی بھی ملے ذائقہ بدلنے کو

    مرا حجاب سلگتا ہے جس کی حدت سے

    تم اس نظر سے کہو زاویہ بدلنے کو

    میں تیرے شہر سے نکلی تو مڑ نہیں دیکھا

    اگرچہ لوگ ملے بارہا بدلنے کو

    میں جس کے نقش قدم چومنے کو نکلی تھی

    اسی نے مجھ سے کہا راستہ بدلنے کو

    ہزار زخم سہے اور پھر یہی سوچا

    چلو اک اور سہی تجربہ بدلنے کو

    گر اس کا ساتھ ملے تو ستارے مل جائیں

    وہ ناگزیر ہوا زائچہ بدلنے کو

    ملے ہیں ہم کبھی پھر سے جدا نہ ہونے کو

    چلو یہ فرض کریں فیصلہ بدلنے کو

    یہاں پہ خود کو بدلنا ہے گر بدلنا ہے

    سو تم سے کس نے کہا ہے خدا بدلنے کو

    وہ خود تو کھو چکا دنیا کی بھیڑ میں ایماںؔ

    مجھے بھی کہہ گیا اپنا پتا بدلنے کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے