اسیر ہوش کی ہر دسترس سے باہر تھا
وہ لمس اور ہی تھا جو ہوس سے باہر تھا
مری تلاش میں کوئی صدا بہ صحرا تھا
میں خود اسیر تھا لیکن قفس سے باہر تھا
جو میرا جسم بھی تھا اور میری جان بھی تھا
وہ شخص کہتے ہیں قید قفس سے باہر تھا
مری حیات کا انداز ہی نرالا تھا
میں اس کے بس میں تھا جو میرے بس سے باہر تھا
مرا شعور مری فکر ذوق فن میرا
مری حیات کے اک اک برس سے باہر تھا
جو ذائقوں کی حدوں میں نہ آ سکا وصفیؔ
وہ رس مگس ہی میں تھا یا مگس سے باہر تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.