اسیر عشق ہیں اور وضع آزادانہ رکھتے ہیں
اسیر عشق ہیں اور وضع آزادانہ رکھتے ہیں
ہم اپنی زندگی افسانہ در افسانہ رکھتے ہیں
خدا معلوم ایسی کیا کشش ہے ان کی محفل میں
کہ اہل دل قدم اس سمت بیتابانہ رکھتے ہیں
نہ ہم تقلید کرتے ہیں کبھی فرہاد و وامق کی
نہ اپنی مملکت میں قیس کا ویرانہ رکھتے ہیں
ہمیں نسبت ہے بادہ سے ہمارا نام ہے ساقیؔ
نہیں مے کش مگر ہاں شغل کچھ روزانہ رکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.