اسیر کشمکش انتظار ہم بھی ہیں
اسیر کشمکش انتظار ہم بھی ہیں
تری نگاہ کے امیدوار ہم بھی ہیں
تمہارے سامنے حیراں ہیں مثل آئینہ
خود اپنے حسن نظر کے شکار ہم بھی ہیں
لہو سے اپنے تراوش ہے لالہ و گل پر
شریک قافلۂ نو بہار ہم بھی ہیں
ہمیں خبر ہے پذیرائئ غم دل کی
حریم ناز کے اک رازدار ہم بھی ہیں
مقام خسروی و بزم جم کا ذکر ہی کیا
کہ زیر سایۂ دیوار یار ہم بھی ہیں
نگاہ پھیر نہ اپنے گناہ گاروں سے
ادھر تو دیکھ سزا وار دار ہم بھی ہیں
ہمارے دل میں تڑپتی ہیں بجلیاں احمرؔ
ہلاک شیوۂ گفتار یار ہم بھی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.