اسیر لمحۂ موجود ہو گئے ہم بھی
اسیر لمحۂ موجود ہو گئے ہم بھی
خود اپنی ذات کے سائے میں کھو گئے ہم بھی
لگاؤ سنگ صدا شیشہ سکوت پہ آج
زمانے والو پکارو کہ سو گئے ہم بھی
لگے تو شاخ پہ اک برگ زرد کی مانند
گرے تو گرد حقارت میں کھو گئے ہم بھی
نہ دیکھ پائے حقیقت کے ہولناک نقوش
ہزار رنگ نقابوں میں کھو گئے ہم بھی
ہمارا ذوق سخن گوئی صرف ذوق نہ تھا
کہ ایک عہد کو اس میں سمو گئے ہم بھی
غموں کی دھار وہی ہے الم کی کاٹ وہی
نہ جانے کیسے عیاںؔ کند ہو گئے ہم بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.