اسیر وحشت ہجراں کو بد گماں نہ سمجھ
اسیر وحشت ہجراں کو بد گماں نہ سمجھ
گراں یہ وقت سہی مجھ کو سرگراں نہ سمجھ
کچھ اور بھی یہاں اسلوب ہیں بلاغت کے
مجھے سکوت و صدا کے ہی درمیاں نہ سمجھ
وہ ایک لمحۂ قربت گریز پا ہی سہی
جدائیوں کا یہ منظر بھی جاوداں نہ سمجھ
یہ کیا کہ لاکھ سخن ہائے گفتنی ہیں مگر
وہ سامنے ہو تو پھر کام کی زباں نہ سمجھ
کبھی تو تو مری وارفتگی کی زد میں بھی آ
مجھے ہی اپنی محبت کا ترجماں نہ سمجھ
سفر کے رنج ہیں اپنی جگہ مگر سرمدؔ
جو تجربات ہیں رستوں کے رائیگاں نہ سمجھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.