اسیر زلف ہوں کیوں کر مجھے ستاتے ہو
اسیر زلف ہوں کیوں کر مجھے ستاتے ہو
نگاہ شوخ سے کیوں کر مجھے لبھاتے ہو
ہم اپنی بانہوں کا جھولا تمہیں جھلاتے ہیں
یہ راز میرے حریفوں کو کیوں بتاتے ہو
ضمیر اپنا تو بیچا نہیں ہے تم نے کبھی
تو دوستوں سے بھلا آنکھ کیوں چراتے ہو
قصیدہ اپنے رقیبوں کا آپ پڑھ پڑھ کر
نہ جانے خون مرا کس لیے جلاتے ہو
تمہارے واسطے جس جا گرا ہے خون حسنؔ
اسی جگہ پہ پسینہ کو کیوں بہاتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.