عصر عاشور سے اس عرصۂ شب تک اب تک
عصر عاشور سے اس عرصۂ شب تک اب تک
استغاثے کی صدا آتی ہے سب تک اب تک
در سے دوری کا سبب کچھ بھی ہو پر شہر کے بیچ
لوگ پہنچے ہی نہیں رحمت رب تک اب تک
اہل ایماں پہ ہوئی جن کی محبت واجب
ہم نہیں سیکھ سکے ان کا ادب تک اب تک
چودہ سو سال میں دعویٰ تو بہت سوں نے کیا
کوئی پہنچا نہیں اک مرد عجب تک اب تک
ہم نے ان کو بھی سند ابن سند مان لیا
جن کا معلوم نہیں نام و نسب تک اب تک
کوئی لبیک کہے یا نہ کہے پر احمدؔ
استغاثے کی صدا آتی ہے سب تک اب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.