اسرار بڑی دیر میں یہ مجھ پہ کھلا ہے
اسرار بڑی دیر میں یہ مجھ پہ کھلا ہے
انوار کا منبع مرے سینے میں چھپا ہے
کیا سوچ کے بھر آئی ہیں یہ جھیل سی آنکھیں
کیا سوچ کے دریا کے کنارے تو کھڑا ہے
بجھتے ہوئے اس دیپ کا تم حوصلہ دیکھو
جو صبح تلک تیز ہواؤں سے لڑا ہے
افتاد پڑی جب تو ہوا مجھ سے گریزاں
سائے کی طرح جو بھی مرے ساتھ رہا ہے
ذرات کی صورت نہ بکھر جائے کہیں پھر
اک خواب جو آنکھوں میں مری آن بسا ہے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 462)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.